ورے دھرم کے بیٹھے گُرمیت اب بھی
وہی رسم تیری وہی ریت اب بھی
یہ نازک جبینوں کی روغن سے مالش
پجارن کے آگے یہ بابا کی خواہش
سلگتی یہ جلتی بھڑکتی سی آتش

0
39