دی ہے فقیہ دل نے گواہی مرے خلاف |
ثابت ہوا ہے جرم نگاہی مرے خلاف |
میں صبح زندگی کا پیمبر ہوں اس لیے |
کیا ہے اگر ہے شب کی سیاہی مرے خلاف |
آئے مشامِ جان تلک کیسے بوئے گل |
رہنے لگی ہے باد صبا ہی مرے خلاف |
ہاں یہ ضمیر بیچنے والے نمک حرام |
ہیں کیسے کیسے لوگ الٰہی مرے خلاف |
یلغار ہو رہی تھی دمادم مرے لیے |
یا کی گئی ہے پشت پناہی مرے خلاف |
اظہار رائے فکر فلک رس کا ہے اثر |
کچھ لوگ ہوں گے خواہی نخواہی مرے خلاف |
معلومات