| زلف و لب و نگاہ کی پرچھائیاں رہیں |
| دھڑکن میں اس لیے ہی تو رعنائیاں رہیں |
| تنہائی کی شکایتِ بے جا ہو کس لیے |
| شامل تمہاری یاد میں تنہائیاں رہیں |
| بے چہرگی کا رشتہ تھا اپنوں کے درمیان |
| غیروں سے اس قدر بھی شناسائیاں رہیں |
| زلف و لب و نگاہ کی پرچھائیاں رہیں |
| دھڑکن میں اس لیے ہی تو رعنائیاں رہیں |
| تنہائی کی شکایتِ بے جا ہو کس لیے |
| شامل تمہاری یاد میں تنہائیاں رہیں |
| بے چہرگی کا رشتہ تھا اپنوں کے درمیان |
| غیروں سے اس قدر بھی شناسائیاں رہیں |
معلومات