ہم تو کسی بھی در کے پابند ہی نہیں ہیں |
ہوگا کہیں بھی سجدہ وہ در نہیں تو کیا ہے |
وہ تو تری ہوس میں پیدا ہوا یہیں پر |
پھر بھی تمہارا ثانی نوکر نہیں تو کیا ہے |
جب بھی تمہیں میں دیکھوں ثانی سے ہی لڑائی |
مجھ کو بتا کہ تو بھی کافر نہیں تو کیا ہے |
یہ زلفیں کالی کالی کیوں کر گھٹا نہیں ہیں |
یہ نیم باز آنکھیں ساغر نہیں تو کیا ہے |
مشرق کے بت کدے میں تقلید کے پجاری |
براہیم کم نہیں ہے آزر نہیں تو کیا ہے |
قدموں میں تیرے ذرے لے حسرتِ شہادت |
یہ تیری چال آخر نشتر نہیں تو کیا ہے |
مجھ میں بھی غیرتیں ہیں تجھکو میں کیوں مناؤں |
سارا جہاں ہے تو ہی دلبر نہیں تو کیا ہے |
معلومات