اب ترا ساتھ میسر ہے مجھے
زندگی اب مجھے راس آئی ہے
آرزو بکھری ہوئی تھی پہلے
ایک مرکز پہ سمٹ آئی ہے
سرد موسم میں بھی سورج کی کرن
اپنی عزت تو بچا لائی ہے
زلف کے سائے میں ہے شکلِ جمیل
جہاں بے چہرگی پرچھائی ہے
ہے عدالت نگہِ ناز کی برپا دیکھو
جانے کس جرم کی شنوائی ہے

0
6