ایک ہی وار میں دنیا نے شہادت پائی |
کیا ہی سوفار ہے کیا تیر و کماں رکھتے ہیں |
ثانی جیسے سے بھی بدظن وہ ہوا جاتا ہے |
میرے بارے میں نہ جانے کیا گماں رکھتے ہیں |
جس کو لینے سے سبھی دشت و جبل کانپ اٹھے |
اپنے شانے پہ وہی بارِ گراں رکھتے ہیں |
مرا دل اب بھی حسینوں کو تڑپ جاتا ہے |
مضمحل ہو گئے پر دل تو جواں رکھتے ہیں |
معلومات