در پہ پتھر کی طرح بیٹھیے نالش کیجیے
جی میں آتا ہے کہ پھر ان سے گزارش کیجیے
آپ کا کام کیا یوں افسر یوں ہی کر ڈالے گا
گھوس بھی دیجیے اور پاؤں کی مالش کیجیے
ثانی اٹھ جائیے جب وہ نہیں سننے والا
درِ کافر پہ کیوں بے کار کی کاہش کیجیے

0
41