حکومت نے منا کر عید سب کا کھالیا روزہ |
مدینے کی ریاست کا سناکر نام پھر دھوکہ |
حکومت نے منا کر عید سب کا کھالیا روزہ |
وبائیں پھر نہ آئیں ہم پہ کیوں کر ساری کی ساری |
خدا سے حکمرانوں کی بغاوت، دین کا غوغا |
مناتے ہیں خوشی آنسو بہانے والے بھی کل تک |
سناتے ہیں ریاست کی اطاعت کا وہ اب شوشہ |
مٹا کر ہم شعائر پھر خوشی بھی اب مناتے ہیں |
کہاں ہے دین کا غم اور کہاں ہے اب رہا جذبہ |
سبھی باتیں سناتے ہیں بڑی، میٹھی کہانی بھی |
مگر سب کو لگی ہے چپ بنا ہر کوئی ہے گونگا |
اے رضْوی بس خدا سے التجا ہے یہ ہماری اب |
ملے پھر سے جہاں میں مسلمانوں کو سدا غلبہ |
از ابو الحسنین محمد فضل رسول رضوی کراچی |
معلومات