تم اپنی محبت کے انداز بدل ڈالو
مجھ پر نہ یقیں ہو تو ہمراز بدل ڈالو
الفت میں خسارا ہے معلوم تمھیں ہے گر
انجام سے پہلے ہی آغاز بدل ڈالو
دشمن کے ارادوں کو ظاہر ہے اگر کرنا
تم کھیل وہی کھیلو انداز بدل ڈالو
جو سر تیرے لبوں کو مسکان نہ دے پاۓ
اس دل کے مغنی کے تم ساز بدل ڈالو
اے دوست کرو ہمت کچھ دور محبت ہے
گر چاہتے ہو منزل پرواز بدل ڈالو
فیضان حسن طاہر بھٹی

1
382
Arshad H Rashid بھائی کا بہت بہت شکریہ جنہوں نے اصلاح کی۔

0