میں پہلے جیسا بن جاؤں گا
جب تم کو پہلے سا پاؤں گا
تم پھر سے مجھکو اپنا لینا
جب بھی واپس میں آ جاؤں گا
میں پروانہ ہوں تیری خاطر
اے شمع اک دن جل جاؤں گا
میں نے جو کہا سب جھوٹ کہا ہے
میں اب بھی کہاں سچ کہہ پاؤں گا
رہنے دو یونہی مجھے اپنے دل میں
اس سے نکلا تو بکھر جاؤں گا
ظالمؔ یہ ستم اب سہہ نہیں سکتا
گر اور سہا تو مر جاؤں گا

0
4