دل سے ہو اگر چاہت تولا نہیں کرتے |
شیشے کے کھلونے سے کھیلا نہیں کرتے |
تُو سامنے آئے تو دل کھول کے دیکھوں |
کم ظرف نظر ہم بھی نکلا نہیں کرتے |
کس کو کروں افشا وہ رخسار پہ لالی |
سو راز کسی کے ہم کھولا نہیں کرتے |
چل تذکرے چھوڑو اس کم ظرف کے تم ہی |
ہر ایک کو ایسے ہی بالا نہیں کرتے |
نہ سوچ بُرا تو اس بے درد صنم کا |
محبوبِ رضی نفرت پالا نہیں کرتے |
معلومات