ساری دنیا سے میں نے عداوت کی تھی |
تھام کے ہاتھ تیرا محبت کی تھی |
رازداں جس کو اپنا میں نے سمجھا تھا |
آج اس شخص نے بھی عداوت کی تھی |
آنکھ میری اسی وقت بھیگی تھی جب |
گزرے لمحوں کی میں نے تلاوت کی تھی |
یاد کر کے بہت جب میں رویا اسے |
میری آنکھوں نے مجھ سے شکایت کی تھی |
جب وجہ پوچھی مجھ سے اجڑنے کی تو |
میں بتاتا ہوں سب کو محبت کی تھی |
فیضان حسن طاہر بھٹی |
معلومات