| سب شہروں میں ہنگامے دیکھے ہیں |
| غم اپنے سب سر ہانے دیکھے ہیں |
| میرے دامن میں مے خانے ہیں اب |
| سب دکھ میں جب مستانے دیکھے ہیں |
| دیئوں کو جب بھی جلتا دیکھا ہے |
| مرتے میں نے پروانے دیکھے ہیں |
| ساری دنیا میں غم کی وحشت ہے |
| جب دنیا نے ویرانے دیکھے ہیں |
| نفرت بھی اپنی الفت بھی اپنی |
| جب غم اپنے دیوانے دیکھے ہیں |
معلومات