وقت کبھی نہ رک سکا اور پل بھر بھی وہ ٹھہرا نہیں ہے۔
باغ میں اور بھی پھول ہی ہیں اس شاخ پہ پھر گہرا نہیں ہے۔
اب اپنا بھی وقت آئے گا جب وقت آنے کو پڑا ہے۔
آج کا وقت بدل چکا ہے اس وقت پہ پھر پہرا نہیں ہے۔

0
42