یہ رویہ ہے بڑا سخت مگر ٹھہرو تو
اس کی نفرت سے مجھے پیار بھی ہو سکتا ہے
جس کو منظور نہیں آج مرا عکس و وجود
مرے خوابوں کا طلب گار بھی ہو سکتا ہے
حسن کی روشنی اک سمت کہاں رہتی ہے
ایک سایہ پسِ دیوار بھی ہو سکتا ہے
آج منظورِ نظر ہے تو مبارک ہو مگر
انہیں نظروں میں گنہگار بھی ہو سکتا ہے
تری آنکھوں میں گرفتار یہ شاعر ہی نہیں
حاملِ سبحہ و زنار بھی ہو سکتا ہے

0
2