مجھے اب نعت پڑھنے دو
کلام :ابوالحسنین محمد فضل رسول رضوی کراچی
مفاعیلن مفاعیلن
مجھے اب نعت پڑھنے دو
دلی نغمات کہنے دو
خیالوں میں رہیں آقا
مجھے دل پاک رکھنے دو
نہ پونچھو اب مرے آنسو
مرے اب اشک بہنے دو
جدائی زخم دیتی ہے
ابھی یہ زخم سہنے دو
مٹائیں زخم آقا خود
ابھی یہ حال رہنے دو
مدینے میں ملے گا چین
ابھی تو بس تڑپنے دو
وہاں جا کر کریں آرام
ابھی ہم کو بلکنے دو
لگی ہے آگ جو دل میں
اسے اب اور سلگنے دو
اٹھاؤ نا مجھے در سے
ابھی مجھ کو سنبھلنے دو
یہاں مرنا تمنا ہے
مدینہ دفن ہونے دو
ملائک تم ابھی رک جاؤ
پسِ دیدار مرنے دو
یہ رضْوِی تو ثنا خواں ہے
ثنا خوانی تو کرنے دو

0
102