ہو مبارک تمہیں آج اہلِ چمن اس خوشی پر ہے جھومے گل و نسترن
ذرہ ذرہ آج ہوا آج ساغر بدوش مے ہی مے آج ہے انجمن انجمن
عابدہ تیری ماں پر مسرت ہوئی اور ظفر تیرا باپ اپنے بس میں نہیں
دادی مسعودہ بھی ہو گئی ہیں نہال تیری کلکاری سے گونجا صحنِ چمن
دادا یعقوب دیکھ کسقدر خوش ہوئے دین و دنیا کی شئے گویا مل ہی گئی
یہ زمیں یہ فلک حوراور یہ ملک اب کسی کےبھی بس میں نہیں اپنامن
تجھسےمنسوب ہوکےسعادت بھی اب خوش نصیبہ ہوئی خوش خرام ہو گئی
اے سعید تیری آمد پہ ہم ہی نہیں جھوم اٹھے آج دانش ورانِ زمن
سوزِ عیسیٰ ملے، نورِ موسیٰ ملے، فقرِ یحییٰ ملے، فکرِ لقماں ملے
آہِ سوزاں و ملکِ سلیماں ملے رشک کرنے لگیں جس پہ کوہ و دمن
حسنِ یوسف ملے ہجرِ یونس ملے درسِ صالح ملے وصلِ آدم ملے
نورِ دوراں و نظرِ محمد ملے روشنی تجھ سے لینے لگیں یہ اگن
ثانی کر پیش اب تہنیت بزم میں جتنے بیٹھے ہیں اس رنگ میں نور میں
ہے دعا اے خدا بخش ارحام کو وہ نگاہِ شناسائے چرخِ کہن

0
37