زمانہ اب تو دیکھتا رہ جاۓ گا
وہ بھول کے بھی سوچتا رہ جاۓ گا
مزاج دیکھ کے میں نے اسے کہا
مرا وجود ڈھونڈتا رہ جاۓ گا
نہیں ملے گی دنیا میں وفا اسے
زمانہ کو وہ جھانکتا رہ جاۓ گا
بہاؤں کیوں میں اپنے آنسوؤں کو اب
یہ ٹوٹا دل تو ٹوٹتا رہ جاۓ گا
نہیں جو کرتا دل کی بات مجھ سے اب
چلا گیا تو ڈھونڈتا رہ جاۓ گا
فیضان حسن طاہر بھٹی(قلعہ بھٹیانوالہ مریدکے)

0
162