کر لیا سینے کو چھلنی تو جگر کاٹ لیا
برے حالات نے جذبات کا پر کاٹ لیا
کیسے تعمیر کروں تاج محل تیرے لیے
شاہ جہاں نے تو مرا دستِ ہنر کاٹ لیا
خوش نصیبی کہ ملا باپ کا سایہ تجھ کو
بد نصیبی کہ اسی باپ کا سر کاٹ لیا
جستجو منزلِ مقصود کی چھٹ سکتی نہیں
مرا رستہ کسی بلی نے اگر کاٹ لیا

0
34