تیری نہ مدح ہو تو مرا ہر سخن غلط
اور ہو تو استعارہِ لعلِ یمن غلط
ہرگز نہ جان عشق میں رنج و محن غلط
بلکہ سمجھ یہاں تُو جبیں پر شکن غلط
زینت ہے کون سی جسے حاصل دوام ہو
گویا بجز کفن ہے ہر اک پیرہن غلط
کیا فائدہ سفر کا اگر ہمسفر نہ ہو
گل کے بغیر ہوتی ہے سیرِ چمن غلط
جب سے گیا ہے بزمِ محبت کا وہ چراغ
تب سے وجیہؔ لگتی ہے یہ انجمن غلط

11