اے مُسْلم مَسجدِ اقصی تیری مُنْتَظِر ہے |
کلام ابو الحسنین محمد فضلِ رسول رضوی، کراچی |
خدا کے واسطے ہوش میں آ تو ذرا اب |
لُٹا ہے قافِلہ تو سَبھی کو پھِر جگا اب |
اے مُسْلم مَسجدِ اقصی تیری مُنْتَظِر ہے |
وہاں کی ہر فِضا مُعْجِزَہ کی مُنْتَظِر ہے |
وہاں کی عورتیں بھی تری ہی مُنْتَظِر ہیں |
وہاں کی مَنْزِلیں بھی تری ہی مُنْتَظِر ہیں |
ترے اَسلاف نے تو ہِلا کر رکھ دیا تھا |
یہودی کافروں کو مِٹا کر رکھ دیا تھا |
کہاں ہے تیرا نعرہ جَلا کر راکھ کر دے |
یہودی کو جو نعرہ مِٹا کر خاک کر دے |
اے مُسْلِمْ پھر لگا کر تو نعرہ اب بتادے |
یَہودی کو لگا کر تو چیرا اب بتادے |
کہ زندہ ہے ابھی تک ہماری سب حَرارت |
دکھا کر دم لیں گے ہم یہودی کی ذَلالت |
محافظ ہے تو اقصی کی مسجد کا اے مُسْلِم |
مجاہد بن تو اسلامی لشکر کا اے مُسْلِمْ |
خدا خود ہی کرے گا مدد تیری اے مُسْلِم |
مُقَدَّرْ نُصْرَتیں تا اَبَدْ تیری اے مُسْلِم |
اے مُسْلم مَسجدِ اقصی تیری مُنْتَظِر ہے |
وہاں کی ہر فِضا مُعْجِزَہ کی مُنْتَظِر ہے |
از ابو الحسنین محمد فضلِ رسول رضوی، کراچی |
معلومات