وہ خوابوں میں آتے ہیں پر دکھتے نہیں
جیسے قسمت میں ہوں پر ملتے نہیں
وہ ہم سے ملنے کی چاہت نہ رکھیں
جیسے پھولوں سے ہوں پر کھلتے نہیں
ان کے دیئے زخموں سے ہم بچ نہ سکے
دل کے پردے پھٹ گئے پر سلتے نہیں
کس کے آنے سے کس کا دل ہے جلا
دل اپنوں کے آنے پر جلتے نہیں
باسط ان کو یادوں میں یاد رکھا
رو رو کر تھک جاتے پر سوتے نہیں

10