میری مانو اسے تو  بھلانے کی عادت ہے۔
کیسے جھوٹ میں کہہ دوں اب میری قسمت ہے۔
اب  انجان بنے بیٹھے ہیں  انا  کے پجاری۔
میں بھی انا رکھتا ہوں منانے کی کب فرصت ہے۔
 بات کو  کچھ محسوس تو کرتے ہوں گے یقیناً۔
تب  احساس ہو جب جانے میری شامت ہے۔
بات تو سچ ہے بھولنا انسانی فطرت ہے۔
اپنی ضد پر اڑنا شیطانی خصلت ہے۔
بولتا سن تو بتا اب آئی کہاں لکنت ہے۔
اپنی بولی بولتا ہوں میں کچھ خدمت ہے۔
مانو زبان درازی اچھا شگن تو نہیں ہے۔
بولنا جانتا ہوں سب کچھ کہاں پر لکنت ہے۔

0
8