| تبدیلی میرے ساتھ عجب چال چل گئی |
| بدلا جو آئنہ مری صورت بدل گئی |
| صد شکر اب رمیدگی شعروں میں ڈھل گئی |
| " اک پھانس تھی کہ دل سے ہمارے نکل گئی" |
| خوشیوں نے کر دیا تھا مجھے موت کے قریب |
| پھر غم ملے مجھے، مری حالت سنبھل گئی |
| کل رات میرا دل تھا بڑا اضطراب میں |
| آیا ترا خیال تو وحشت بہل گئی |
| یارو! تسلیوں سے یہ بھوبل سمیٹ لو |
| امیدِ ناز، نارِ تغافل سے جل گئی |
| ؔملک ہدایت اللہ ضیغم |
معلومات