بجلیاں راہوں میں چمکانے کو كس نے کہا |
حرص میں لوگوں کو تڑ پانے کو کس نے کہا |
بھول جاؤ میں کسی اور كا ہو گیا ہوں |
یاد میں میرے ہی مر جانے کو کس نے کہا |
ضد ہے گر آپ کو میرا ہو نے کی تو سنو |
پھر بدی کو مری پھیلانے کو کس نے کہا |
میں تو البیلا نہایت ہی معصوم بھی ہوں |
پھر تو بیکار میں بہلانے کو کس نے کہا |
ماسوا وہم کے کچھ بھی نہیں ہے یہ ترا |
مجھکو بس تیرا ہی ہو جانے کو کس نے کہا |
آج بھی میں اسی ارمان کا ہو کے رہا |
دھوکہ دے کر اسے بتلانے کو کس نے کہا |
معلومات