یومِ آزادی بھی ہندوستانیوں کی عید ہے
جمعہ کے دن امتِ مسلمؐ کی یارو عید ہے
ہاں حقیقی عید ہیں اسلام میں بس دو ہی دن
یومِ آزادی مناؤ جمعہ بھی پیارو عید ہے

0
24
104
زبیر صاحب قافیوں سے قطع نظر آپ کی یہاں گرامر بھی درستی چاہتی ہے -

"یارو" حرف ندا ہوتا ہے اور "یاروں" یار کی جمع ہوتا ہے - آپ کو یہاں یاروں نہیں یارو کہنا ہے
بالکل اسی طرح "پیارو" حرف ندا ہوتا ہے اور "پیاروں" جمع ہوتا ہے - آپ کو یہاں پیاروں نہیں پیارو کہنا ہے -
اور امت جمع کا صیغہ ہے اور مسلم واحد کا - تو امتِ مسلم نہیں گا کیونکہ ایک مسلم سے امت نہیں بنتی -
آپ کو امتِ مسلمہ کہنا ہوگا -


0
اب ٹھیک ہے جناب
جمعہ کے دن امتِ مسلم کی یارو عید ہے
یومِ آزادی بھی ہندوستانیوں کی عید ہے
ہاں حقیقی عید ہیں اسلام میں بس دو ہی دن
یومِِ آزادی مناؤ جمعہ بھی پیارو عید ہے

0
قافیہ بھی ٹھیک ہو گئی اور گرامر بھی
ویسے میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا آپ کو میں شاعری کا مولوی نہیں ہوں لیکن اسلام کے مولوی کی اولاد ضرور ہوں

در اصل میں قطعہ مرثیہ مثنوی رباعی کی تعریف سے سہی طرح سے واقف نہیں ہوں اس لئے پہلے کلام لکھ دیتا ہوں بعد میں نام تلاش کرتا ہوں کہ لکھا کیا ہے....
رہنمائی کے لئے جزاک اللہ خیر بھائی صاحب

0
اب میرے خیال سے گرامر اور قافیہ سمیت مکمل قطعہ کہلانے کے قابل ہے میرا کلام الحمد للہ

0
"اب میرے خیال سے گرامر اور قافیہ سمیت مکمل قطعہ کہلانے کے قابل ہے میرا کلام الحمد للہ"

جناب یہ آپ کا خیال ہی ہے اس کا حقیقت سے تعلق ہونا ضروری نہیں -
دراصل اب تو اس قطعہ میں کوئی قافیہ ہی نہیں ہے

"قافیہ بھی ٹھیک ہو گئی اور گرامر بھی"
قافیہ مذکر ہے تو یہ ہوگا ٹھیک ہوگیا - لیکن آپ کے کلام میں تو قافیہ ہے ہی نہیں جیسے میں نے اوپر ذکر کیا -
گرامر اب بھی صحیح نہیں ہے امت مسلمہ ایک اصطلاح ہے آپ اسے امتِ مسلم نہیں لکھ سکتے - یہ گرامر کے حساب سے بھی غلط ہے -

"ویسے میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا آپ کو میں شاعری کا مولوی نہیں ہوں"
یہ شاعری کا مولوی کیا ہوتا ہے - یہ تضحیک آمیز جملہ ہے - شاعری کے علم رکھنے والے کو شاعری کا مولوی کہنا
ایسا ہی ہے جیسے دین کے علم رکھنے والے کو دین کا مولوی کہنا -

- " لیکن اسلام کے مولوی کی اولاد ضرور ہوں"

اگر آپ خود کو مولوی کی اولاد کہتے ہیں تو پھر آپ نے وہ حدیث تو سن رکھی ہوگی بلکہ اس قطعہ میں آپ نے اسکا حوالہ بھی دیا ہے کہ مسلمانوں کی دو عیدیں ہیں - عیدِ رمضان اور عیدِ اضحٰی -
نبی پاک کے اس واضح حکم کے بعد آپ یہ کس طرح یہ کہہ سکتے ہیں
یومِِ آزادی مناؤ جمعہ بھی پیارو عید ہے
آپ یومِ آزادی کو عید کا دن قرار دے سکتے ہیں مگر نبی کے فرمان کو اس کی دلیل نہیں بنا سکتے -

جب آپ کہتے ہیں "ہاں حقیقی عید ہیں اسلام میں بس دو ہی دن" تو پھر اسلام کے بتائے ہوئے دو دنوں کے علاوہ آپ اگلے مصرعے میں کسی اور دو دن کو عید کیسے کہہ سکتے ہیں - چاہے جمعہ کا دن ایک الگ حدیث میں عید کے دن کے مطابق ہی کہا گیا ہو - مگر آپ جب دو حقیقی عیدوں کا ذکر کریں گے تو وہ وہی دو دن ہوں گے جنکا حدیثِ پاک میں ذکر ہے


0
مرے خیال سے قافیہ ٹھیک ہو گیا ہے
یارو اور پیارو

اول امتِ مسلم میں لفظ مسلم سے مراد آقا محمد الرسول اللہ ہیں
جس طرح رسولِ خدا... خدا کا رسول اسی طرح محمد صلم کی امت


دوسری بات یہ جناب جب دو ہی عید ہیں مسلمانوں کی اور اور حقیقی عید بھی وہی ہیں
تو آگے دو عید میں سے جمعہ کا دن حدیث کے مطابق عید ہے مسلمانوں کے لئے اگر آپ کو معلوم ہو تو اور یومِ آزدی بھی تھا اسی دن.....

مزے کی بات یہ ہے جب ہمارا ملک آزاد ہوا تھا 15 اگست 1947 کو تو اللہ کی شان دیکھئے کہ وہ دن جمعہ کا دن ہی تھا اور مزید یہ کہ رمضان المبارک کا مہینہ تھا... اور مزید یہ کہ 28 واں روزہ تھا یعنی شبِ قدر کا دن بھی تھا اور اس بار 15 اگست خاص جمعہ کے دن آیا ہے
تاریخ بھی وہی اور دن بھی وہی یکسںاں
عید الفطر
عید الاضحی دو ہی عید ہیں اور ان کو حقیقی عید کہا ہے شعر کے اندر جیسا کہ کہنے کا حق ہے
آگے جمعہ کو اضافی طور پر اور حدیث کے مطابق عید کہا ہے لیکن حقیقی عید نہیں صرف اتنی جتنی اللہ کے رسول نے فرمائی ہے
عید کے دن ہم غسل کرتے ہیں خوشبو لگاتے ہیں
جمعہ کے دن بھی وہی سب کرتے ہیں
عید کے دن روزہ رکھنا حرام ہے
جمعہ کے دن بھی روزہ رکھنے کو اچھا نہیں سمجھا جاتا
عید کے دن عید گاہ میں اور مساجد میں اجتماع ہوتا ہے خطبہ ہوتا ہے
جمعہ کے دن بھی وہی سب ہوتا ہے
عیدین میں دو رکعت نماز ہیں
جمعہ میں بھی دو رکعت نماز ہیں
بہر حال جمعہ کے دن کی فضیلت اور معاشرہ کا کلچر دونوں کو دیکھ کر عید کی ہی فیلنگز آتی ہیں..... اور فیلنگز گئیں بھاڑ میں بلکہ روایتوں میں جمعہ کے دن کو عید کا دن قرار دیا گیا ہے.... اس لئے جمعہ کی عید پر تو سوال نہیں اٹھنا چاہئے میرے خیال سے.... اور لوگ سوال نہ اٹھائیں اسی لئے حقیقی عیدین کا ذکر قطعہ کے اندر خاص طور سے کیا ہے میں نے تاکہ میرے حقیقی عقیدہ کی وضاحت ہو جائے کہ میں دو ہی عید کا قائل ہو باقی مسلمانوں کی طرح........

رہی بات یومِ آزادی کو عید کہنے کی تو یہ کوئی دین سے جوڑنے والی بات نہیں ہے لیکن عید کے لغوی معنی کی طرف جاؤ تو اسکا معنی آپ معلوم ہے پھر بھی میں لکھ دیتا ہوں
مسرت ، خوشی ،جشن، وہ دن جو بار بار لوٹ کر آۓ...... یومِ آزادی کو میں نے لغوی معنی میں عید کا دن کہا ہے نہ کہ اسلامک نظریہ کے مطابق اس لئے حقیقی کی وضاحت کی ہے.....


0
یومِ آزادی کو عید کہنا صرف لغوی معنی تک محدود ہے بلکہ آزادی کا جو جشن ہوتا ہے خوشی ہوتی مٹھائیاں تقسیم ہوتی ہیں اس عمل سے عید کا احساس ہوتا ہے اس لئے عید سے تشبہ دی
اور کسی کے لکھنے سے 1+1 =3 تو نہیں ہو جائیںگے 2 ہی رہینگے
اور 1+1=2 ہی ہوتے ہیں یہ بھی تو قطعہ کے اندر بیان کیا ہے...

0
علمِ مولا ہو جسے وہ مولوی
جیسے حضرت مولوی معنوی
در اصل دین کا علم رکھنے والے کو علماء نے مولوی کی ڈگری سے متصل کیا ہے یہ اک ڈگری کا نام بھی ہے.......
جب کوئی عام آدمی دین میں کوئی غلط بیانی یا تحریف کرتا ہے تو مولوی لوگ فوری طور پر اس کی پکڑ کر لیتے ہیں.......
وہی مقام شاید شاعری کے اندر آپکا ہے اس لئے شاعری کا مولوی کہہ دیا خیر اسکا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے.....
در اصل جو چوٹی کے شاعر ہوتے ہیں ان کے لئے شعراء نے کوئی ڈگری و مقام رکھا ہو تو بتائیں مولی ہٹاکر وہ ہی کہنا شروع کر دونگا آپکو..........

0
بات اتنی سی ہی ہے جناب آپ شائد میرے اٹھائے ہوئے اعتراض کو سمجھ ہی نہیں پاتے -
اوپر جو کچھ بھی آپ نے لکھا وہ تو میرا اعتراض تھا ہی نہیں -

میں شاعری کا کوئی عالم بھی نہیں ہوں بس اردو کا عاشق ہوں اور جب زبان کے ساتھ زیادتی دیکھتا ہوں تو دل دکھتا ہے - بس اسی لیئے لکھ دیتا ہوں -

آپ کرتے رہیئے اسی طرح کی شاعری -

0
مین نے تو
ہاں حقیقی عید ہیں اسلام میں بس دو ہی دن،
کہہ کر سبھی اہونے والے اعتراضات کے خیال پر بھی تالہ لگا دیا تھا........
یاروں اور پیاروں کی غلطی گرامٹکلی غلطی تھی........ لیکن آپ نے تو شعر کے مفہوم پر ہی اعتراض کر دیا.......... جس کے لئے خاص طور سے میں نے اللہ کی مدد سے پہلے ہی منھ بند کر دیا تھا.........پڑھنے والوں کا.... مجھے معلوم تھا کہ کیا اعتراض ہوگا........... اس لئے نبی علیہ السلام کا حوالہ بطور مصرع کہنا پڑا مگر افسوس کہ آپکے اندر اعتراض کرنے کی بھوک اتنی ہے کہ حرام ہو یا حلال ہو کچا چبانے کی طاقت اور جبڑا رکھتے ہو........... جبکہ ایک بھی شعر پر اعتراض بنتا ہی نہیں تھا...... ہاں گرامر میں غلطیا ہو سکتی تھی.... اس کو میں نے مان لیا اور صحیح بھی کیا
لیکن آپ نے تو مفہوم پر ہی حملہ کر دیا.....

نبی کے فرمان کو دلیل نہیں بنا سکتے.......... کیا مطلب بھائی.....
نبی کے فرمان کو تو دلیل بنایا ہی اس لئے تھا کہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ دو نئی عید کا نیا کونسپٹ لایا ہوں کیا میں... اس لئے پہلے ہی کسی نئے عقیدہ کی نفی کرنے کے لئے نبی کے فرمان کو دلیل بنایا.............


یوم آزادی مناؤ جمعہ بھی پیاروں عید ہے
یوم آزادی کو عید کا دن قرار دے سکتے ہیں لیکن نبی علیہ السلام کے فرمان کو اس کی دلیل نہیں بنا سکتے...... کیوں.......
نبی علیہ السلام نے بیٹھ کر پانی پیا ہے...... تو پھر کتنا اچھا ہوگا کہ ہر پینے والی جائز چیز کو بیٹھ کر پیا جاۓ اور اگر کوئ بیٹھ کر پینے کی وجہ پوچھے تو کہا جائے کہ آقا کی سنت ہے بیٹھ کر پانی پینا.......... اگرچہ ہم بیٹھ کر کولڈرنک ہی پی رہے ہو یا کچھ اور................... نبی کے فرمان کو بیٹھ کر پینے کی دلیل بنایا جا سکتا ہے.......حسن عمل ہے چاہے چائے پی جا رہی ہو یا جوس یا کولڈرنک لیکن بیٹھ کر پینا حسن عمل بن گیا.... اور پانی پینا حسن عمل کے ساتھ سنت بھی ہو گیا


0
جہاں تک مفہوم کا تعلق ہے
15 اگست1947 بروز جمعہ رمضان المبارک شب قدر کا دن....
اب پوری قطع کا مفہوم سمجھو..... نہ سمجھ آۓ تو میرا کوئی قصور نہیں آپکی عقل کا فطور ہے...... ویسے بھی اللہ نے ہر انسان کو الگ خیال کے ساتھ پیدا کیا ہے اور کچھ لوگوں کو ہم خیال بھی بنایا ہے.... اس لئے میں یہی کہونگا کہ آپ میرے ہم خیال نہیں ہو........ اس لئے وہ نہیں سمجھتے جو میں سمجھتا ہو

گرامر پوری دنیا میں ایک جیسی ہوتی ہے لیکن کسی شعر کے ایک یا اس سے زیادہ بھی مفہوم بیان کئے جا سکتے ہیں.......

0
شعر زبیر نے لکھا ہو تو یقینا ایک سے زائد مفہوم رکھتا ہے....

0
جواب جاہلاں باشد کہ خاموشی

0
آج کے جاہل اتنے اڈوانس ہو گئے کہ وہ شاعری بھی کرتے ہیں.........
اردو بھی لکھتے ہیں... بس فارسی سے ڈر لگتا ہے........................
میں پہلے بھی لکھ چکا تھا کہ مجھے شاعری کے قوانین سیکھنے کی کوئی خاص ضرورت نہیں ہے....... اگر شاعری کا استد بننے کا شوق ہوتا تو پی ایچ ڈی کرتا اردو زبان کی............. شاعری میرا شوق ہے... پیشہ نہیں........... پیشیور آدمی کو اپنے پیشہ کے بارے میں خوب علم ہوتا ہے........... اس لئے تم بہتر جانتے ہو اصول شاعری........ لیکن مفہوم پر اپنی عقل سے حملہ مت کیا کرو....

0
پیاروں اور یاروں پر بات ختم ہو جاتی ہے.............................. مفہوم پر حملہ کرکے وقت کو ضایع کیا آپنے....

0
خیر چھوڑیے....... اس میں کوئی تصحیح کی ضرورت ہو تو بتائیں......
دل اگر ذکر میں مست ہے
اہلِ دل ایسا خوش بخت ہے

دل سے دل کا ملن عشق ہے
دل کا غافل سیہ مست ہے

دل خدا سے جدا تو نہ جان
دل خدا کا ہی اک تخت ہے

جوڑنا دل کا تو نیکی جان
توڑنے کی سزا سخت ہے

توڑنا دل نہیں نرم خو
توڑنے والا بد بخت ہے

دل سے دل کو ملا عشق کا
اک یہی آخری رخت ہے

0
حضرت مجھے معاف ہی رکھیں - مجھ کم علم کی اتنی اوقات نہیں کہ آپ جیسے بڑے شاعر کے کلام کی اصلاح کر سکوں -
لہذا میری معذرت قبول کیجیے -

0
معذرت کیسی آپ تو پی اچ ڈی شاعر ہو ماشااللہ ویسے اک ہی غزل ہے تمہارے اکاؤنٹ پر مزید اپلوڈ کریں.... شائد آپکی شاعری پڑھ کر ہی کچھ گرامر سیکھ لوں... میں.....

0
زبیر علی صاحب -
اردو زبان و ادب میرا شوق ہے اور جتنا کچھ سیکھا پڑھا یا سمجھا وہ نئے آنے والوں کو سکھانے کی کوشش کرتا ہوں -
اپنے فارغ وقت میں ، میں دنیا بھر سے اپنے پاس آئے ہوئے کلام کی اصلاح کرتا ہوں یہ میرا شوق بھی ہے اور میری دانست میں یہ علم کا حق بھی ہے -

لیکن میں کام صرف ان لوگوں کے لیئے کرتا ہوں جو سیکھنا چاہتے ہیں - میں اس سائٹ پہ ہر ایک کو تو نہیں مگر بہت سے نئے آنے والوں کو پہلے کچھ لکھ کے سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں -- ان کے پہلے ہی جواب سے مجھے اندازہ ہوجاتا ہے کہ وہ سیکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں یا نہیں - اگر نہیں تو پھر میں ان کو کچھ نہیں لکھتا -

آپ کا شمار بھی انھی لوگوں میں ہوتا ہے جن کو سیکھنے سے کوئی علاقہ نہیں - لہذا میرا آپ کا ساتھ نہیں چلے گا اس لیے میں نے آپ سے معذرت کرلی -

اب اس سے پہلے کہ آپ کہیں کہ نہیں آپ تو سیکھنا چاہتے ہیں - میں آپ کو اپنے اس نتیجے ہر پہنچنے کی وجوہات بتا دیتا ہوں -

جتنی بدتمیزی سے آپ مجھ سے بات کرتے ہیں - مجھ کو تم کہتے ہیں، تمھارا کہتے ہیں ، القابات سے نوازتے ہیں وہ سیکھنے والوں کا وطیرہ نہیں ہوتا - بلکہ یہ بد اخلاقی اور یہ استہزا کا انداز آپ کی اپنی تربیت کا پتا دیتا ہے -

آپ اپنے کہے کو حرفِ آخر سمجھتے ہیں اس پہ اعتراض سے آپ سیخ پا ہوجاتے ہیں - وہ بھی سیکھنے والوں کی خُو نہیں ہوتی

جس طرح آپ ابھی سے اپنے آپ کو بہت بڑا شاعر سمجھتے ہیں کہ "میں تو ایسے ہی کہتا ہوں" یا " یہ زبیر علی کا لکھا ہے تو اس میں ایک سے زائد مطلب ہوں گے" وغیرہ وغیرہ - تو ایسا شخص سیکنھے کے موڈ ہی نہیں ہوتا اور ایسا شخص کبھی ترقی بھی نہیں کرتا -
مجھے معاف ہی رکھیں -
شکریہ



0
Aap pehle hi answer se andaza kr lete hein ki unko seeekhna hai ya nahi....... Samajh aata hai bro but
Jub Waqte Asar wale sher par aaapne behes ki thi to aaaap pehle hi jawaab me kyu nahi samajh gae the k me seeekhna nahi chahta.....

Or haqeeqt bhi yahi hai.... K mujhe usoool e shayri nahi seeeekhne bczzz waqt nahi hai seeekhne ka
Or mene aaapko likh bhi diya tha k mujhe nahi seeekhne usool e shayri...... To phir itni lambe argue karne k kya means hein

Or wese bhi aaaapko dooosro ko sikhane ka agar shoq hai bhi to aaaaap kya stage par jaaakar sikhaoge???? Aaap ye bhi to likh sakte ho k bhai shayar sahab aaap se personally baaat karna chahta hu
Phir aaaap sikhayein lekin aaaap to
Stage par jaaane k baaaad sikhane k qayal ho.......
Ye doosro k liye likha hai
Agar mujhe seeekhne honge usoole shayri to
Inshallah tumhara darwaza khatkhataunga lekin personally.......... Wo bhi agar sikhne honge to

Ye sikhane ka platform nahi hai bhai sahab ye performance ka platform hai.

0
Kher choro
Agar Dil wali nazm me koi galti ho to bataeiye sahi karlunga
But mazeeed seekhna ka khwahishmand nahi sirf correction kaha krna hai wo bata sakte ho........

Apni galti ko pehli fursat me accept krke correction karne ki ability mere paas hai but seeeekhne ka time nahi...

0
Aaapke islah k andaaaz se to lagta hai aaap tum kehlane k hi layaq the


Jo insaaaan aaap kehelwane ki ability rakhta ho wo stage par islah nahi karta
Wo to privately e mail pr apna ta aaruf karwata hai k mein kon hu........ Lekin aaapko stage par islah krne ka shoq hai.....


Or esi baaat nahi hai k me khud hi likhta hu or share kr deta hu
Me bhi kisi ko dikhata hu

Kabhi kabhi nahi bhi dikhaata bulke Aksar nahi dikhata
Dil wali nazm kisi ko nahi dikhai...... Isko check karo.....

0
MH Ansari type karein Facebook pr or Ustad G k Kalaam ko check kijiye
Link ye hai
https://www.facebook.com/share/1FeY5DyhTP/

0
حضرت - رومن میں لکھئ گئی اردو میری سمجھ میں نہیں آتی -
اتنا اندازہ ہوتا ہے کہ غلطی میری ہی تھی لہذا آپ سے پھر معذرت خواہ ہوں
اس بحث کو یہیں ختم کر دیجیئے -

0