اہل پنجاب سب ہیں پریشاں |
ان پہ سیلاب ہے ایسا آیا |
کتنے بے گھر ہوئے کتنے ڈوبے |
ان پہ رب کا عذاب ایسا آیا |
کتنے لوگوں نے جانیں گنوائی |
کتنے لوگوں کی ڈوبی خدائی |
یا الٰہی ہیں مظلوم کتنے |
ان پہ اپنا رحم کر خدایا |
ایک تو ہی ہے سب کا سہارا |
مل رہا ہے نہ کوئی کنارہ |
ان سے جو ہو گئی بے وفائی |
معاف کردے ہمارے خدایا |
جو خطائیں مٹا دے وہ تو ہے |
جو مصیبت ہٹا دے وہ تو ہے |
کوئی ایسا کرم کردے ان پر |
دور ہو یہ مصیبت کا سایا |
در گزر کردے ساری خطائیں |
اور توفیق دے دے خدایا |
کر سکیں تیرا شکر و سپاسی |
اپنی رحمت میں لے لے خدایا |
ایک تو ہی ہے سب کا سہارا |
اور کوئی نہیں ہے کنارہ |
ایسے اتراتے پھرتے تھے سارے |
جیسے دنیا کو اس نے سجایا |
مٹ گئی سب کی ساری خدائی |
ایسی آئی ہے سب میں جدائی |
اپنے کرتوت کے ہیں نتیجے |
ظلم کرتا نہیں ہے خدایا |
یہ صدا ہے مبارکؔ کی دل سے |
سن لے اس کی دعائیں تو ساری |
تو بچالے انہیں یا الہی |
جیسے یونس کو تونے بچایا |
معلومات