تیری رحمت کا طلبگار بھی ہوں |
اور خطاؤں پہ شرمسار بھی ہوں |
تجھ سے مانگوں بھی تو کس منہ سے |
کیا کروں میں کہ گنہگار بھی ہوں |
پُر خطا نادِم و نالاں بھی ہوں |
میرے ستار ! خطاکار بھی ہوں |
سر کی نخوت سے پریشاں ہو کر |
تیرے قدموں میں نگوں سار بھی ہوں |
دے شفا اپنے کرم سے مولیٰ |
جاں گھٹی جاتی ہے بیمار بھی ہوں |
دل میں ہے گرچہ معاصی کا ہجوم |
تیرا بندہ ہوں وفادار بھی ہوں |
رُخ سے پردہ یہ ہٹا لے پیارے |
تیرا وحشی ہوں نظر وار بھی ہوں |
مجھ کو اپنا تُو بنا لے پیارے |
تیری اُلفت کا گِرِفتار بھی ہوں |
معلومات