اک بات کا مجھ کو خدشہ ہے
یہ ذہن میں کس کا نقشہ ہے
یہ رات ستاتی ہے مجھ کو
تنہائی رلاتی ہے مجھے کو
میں تنہا تھا میں اکیلا ہوں
غموں کو ایسے جھیلا ہوں
بس یاد تمہاری آتی ہے
ہر لمحہ مجھ کو رلاتی ہے
آؤ نہ کبھی یادوں میں مرے
آؤ نہ کبھی خوابوں میں مرے
ابن یونس کی پھر سن لو
اور اپنا بنا کر تم چن لو
تاریخ لکھی جائے گی جب
بھولے بسرے انسانوں کی
تو یاد ہماری آئے گی
تعریف تو ہوگی جوانوں کی
اول میں نظر تم آؤ گی
اور ساتھ ہی مجھ کو پاؤگی

0
3