| گمشدہ تھا میں کہ تجھ سے آشنائی ہو گئی |
| رہگزر بھی مل گئی، منزل کُشائی ہو گئی |
| خوف، غم، شبہے، سبھی مجھ سے جدا یوں ہو گئے |
| سامنے میرے عیاں سب ماورائی ہو گئی |
| گمشدہ تھا میں کہ تجھ سے آشنائی ہو گئی |
| رہگزر بھی مل گئی، منزل کُشائی ہو گئی |
| خوف، غم، شبہے، سبھی مجھ سے جدا یوں ہو گئے |
| سامنے میرے عیاں سب ماورائی ہو گئی |
معلومات