کیا اظہارِ حیرانی سبھی نے
لٹائی روشنی تیرہ شبی نے
ہمیں مطلب نئے اقدار سے کیا
ہماری رہنمائی کی نبی نے
مٹاؤں کس طرح اب تشنگی میں
طلب رکھ دی تری تشنہ لبی نے
زمانہ ہاتھ کیسے صاف کرتا
مجھے گم کر دیا ہے زندگی نے
تھما دی ہے مجھے دیکھو یہ کیا شے
سلیقہ چھین کر شائستگی نے

0
11