کمزوروں کے مقتل میں کبھی رہ نہیں سکتا |
مظلوموں پہ یہ ظلم کبھی سہہ نہیں سکتا |
جذبات کے ساحل پہ خموشی کا ہے ڈیرہ |
اب ہوگا کیا آگے یہ کوئی کہہ نہیں سکتا |
قدرت نے زباں دی ہے تو بولوں گا ہمیشہ |
میں سیلیِ دوراں میں کبھی بہہ نہیں سکتا |
کمزوروں کے مقتل میں کبھی رہ نہیں سکتا |
مظلوموں پہ یہ ظلم کبھی سہہ نہیں سکتا |
جذبات کے ساحل پہ خموشی کا ہے ڈیرہ |
اب ہوگا کیا آگے یہ کوئی کہہ نہیں سکتا |
قدرت نے زباں دی ہے تو بولوں گا ہمیشہ |
میں سیلیِ دوراں میں کبھی بہہ نہیں سکتا |
معلومات