اپنی غزلوں میں ایسے ڈھال اسے
حسن کی سمجھیں سب مثال اسے
سب حوادث ہیں دل شکن افسوس
تو بھی کرتا ہے پائمال اسے
اپنے بازوؤں کا سہارا دے
ثانی بدحال ہے سنبھال اسے

0
3