| سانسیں نہیں ہیں اب یہ فقط بھاؤ تاؤ ہے |
| یہ مسکرا رہے ہیں جو ہم ، رکھ رکھاؤ ہے |
| جذبات اور خلوص سے عاری ہے دوستی |
| لہجوں میں کیسا رنگ ہے کتنا رچاؤ ہے |
| منزل سمجھ کے بیٹھ رہے راہ رو جہاں |
| اب جا کے یہ کھلا کہ یہ وقتی پڑاؤ ہے |
| یہ زندگی کبھی ہمیں جاں سے عزیز تھی |
| اب درمیاں ہمارے فقط اک تناؤ ہے |
| یہ دھڑکنیں اجل کا بلاوا ہیں ہاشمی |
| سانسیں بتا رہی ہیں کہ اب چل چلاؤ ہے |
معلومات