تم خاک الفت کی اڑاتے جاتے |
نفرت مٹا کے ہم بھی آتے جاتے |
دن بھی گزر گے تیری یاد میں سب |
تم چہرہ تو مجھ کو دکھاتے جاتے |
کب وقت تھا اس کے بھی پاس یاروں |
اب ناز وہ کیسے اٹھاتے جاتے |
جب زندگی مانا تو کہتے مجھ کو |
وہ آس تو کوئی لگاتے جاتے |
فیضان جب سے ہم اکیلے رہ گے |
اب درد کس کو ہم سناتے جاتے |
معلومات