قفس میں پرندہ رکھا جاۓ گا
پھر ہم سا درندہ رکھا جاۓ گا
سبھی زندوں کو جیتے جی مار کر
پسِ مرگ زندہ رکھا جاۓ گا
دلِ زار کو کیا ضرورت تری
یہاں غم کنندہ رکھا جاۓ گا
ڈرایا گیا موت کی سختی سے
مگر پھر بھی زندہ رکھا جاۓ گا

0
2