رسمِ جہالت جس نے مٹائی
علم کی جس نے دیپ دلائی
لاکھوں دکھ تکلیف سہے ہیں
پھر بھی ان سے کچھ نہ کہے ہیں
رحمت و شفقت میں جو بڑے تھے
ظلم کے آگے ڈٹ کے کھڑے تھے
طائف میں وہ پتھر کھاکر
گرنے لگے تھے چکّر کھاکر
پھر بھی دعوت عام کیا ہے
سب کچھ رب کے نام کیا ہے
نبیوں کے سردار ہیں آقا
آپ علم بردار ہیں آقا
ابنِ یونس نعت کہو تم
حبِّ نبی میں مست رہو تم

0
1
15
بچپن میں لکھی گئی ایک پرانی نظم

0