دماغ و دل میں نبی کا جاہ و جلال آیا کمال آیا
خیالوں میں جو خیال ہے بے مثال آیا کمال آیا
نبی! شفاعت سے کام لیجے ہم ایسے بگڑوں کو تھام لیجے
لبوں پہ یہ جو حضور والا ﷺ سوال آیا کمال آیا
بوجہل مکہ ہی میں ہے لیکن اسے خدا نے نہ ایماں بخشا
مگر جو حبشہ سے تیرا خادم بلال آیا کمال آیا
تمہاری مدحت میں نعت لکھ کر سکون دل کو لٹا رہے ہیں
نصیب حرماں نصیب کو جو کمال آیا، کمال آیا
مری ہر اک بات معتبر ہوتی جاتی ہے اس طرح سے آقا
دماغ و دل میں یقین بن کر خیال آیا کمال آیا
تمام شہداء بروزِ محشر ہیں سب سے افضل مگر اک ان میں
جو حمزہ جنگِ احد سے ہو کر نڈھال آیا کمال آیا

0
600