روداد عشق کی ہم______ لکھ کر جلا چکے ہیں
ہم اپنی زندگی سے _____ __ان بھلا چکے ہیں
جو کچھ تھا بس میں اپنے __ہم نے کیا وہی سب
تصویر اک تھی وہ بھی ___دل سے مٹا چکے ہیں
وعدے وفا کے تھے پر _وہ تھےجفا کےعادی
سب کچھ ہی جان کر ہم دھوکا یہ کھا چکے ہیں
ہم نے بھی عشق میں یہ کیا کچھ کیا نہ پوچھو
اک عمر بیش قیمت______ اپنی گھٹا چکے ہیں
ان کے لیے ہی خود کو _____مجنوں بنا لیا ہے
معیار اپنا ہم بھی_________ کتنا گرا چکے ہیں
بے چین زندگی کو _________شاید سکون آئے
ہم تیرے درپے یارب_____ آنسو بہا چکے ہیں
کتنا بدل رہا ہے _____'_______دیکھو اثر زمانہ
یہ عشق تم نہ کرنا لوگو________'_بتا چکے ہیں
اثر کرناٹکی

0
74