مجھے روشنی سی نظر آ رہی ہے |
شبِ غم کے مارو سحر آ رہی ہے |
صبا جانے کس حال میں آج کل ہے |
نہ بلبل نہ گل کی خبر آ رہی ہے |
ستاروں کی منزل میں کچھ فاصلے ہیں |
اسی بیچ اک رہ گزر آ رہی ہے |
دیارِ محبت کی کیا کچھ خبر ہے |
نسیمِ سحر کب ادھر آ رہی ہے |
مرے روبرو آئینہ رکھا تم نے |
مگر شکل اپنی نظر آ رہی ہے |
سنواری تھی کتنے سلیقے سے میں نے |
تری زلف اب تا کمر آ رہی ہے |
سراب آشنا دل کو امید کب تھی |
یہاں تک تو گردِ سفر آ رہی ہے |
معلومات