لبوں پہ حرفِ درا شب کا اک ستارہ ہے |
نظر ہے تنگ اگر، دل چراغ ہو جائے |
ہر ایسی گمرہی آگے رہی ہدایت سے |
نئے جہاں کے لیے جو سراغ ہو جائے |
لبوں پہ حرفِ درا شب کا اک ستارہ ہے |
نظر ہے تنگ اگر، دل چراغ ہو جائے |
ہر ایسی گمرہی آگے رہی ہدایت سے |
نئے جہاں کے لیے جو سراغ ہو جائے |
معلومات