جہاں ہر سانس مرنا پڑ رہا تھا
تری دنیا میں کتنے دِن جیے تھے؟
تمہاری دلکشی بدلی نہیں کیا
بدن کے کیا یہی جغرافیے تھے؟
وفا کے نسخے میں تفصیل تو تھی
پہ زیرِ متن کتنے حاشیے تھے؟
اگر مایوسیوں کے تھے اندھیرے
امیدوں کے بھی تو روشن دیے تھے
بڑا ہی چست مصرع بن رہا تھا
ردیفوں سے مگر تنگ قافیے تھے
تری آنکھوں کے بخشے تھے وہ سارے
مری غزلوں میں جتنے زاویے تھے
محبت، وصل پھر دردِ جدائی
وہ کتنے خوبصورت سلسلے تھے

0
1