کس سے دل ٹوٹے مری آنکھوں کو نم کون کرے
کون مائل بہ کرم ہو یہ کرم کون کرے
وہ نہ مائل بہ کرم ہوں تو کرم کون کرے
وہ ستم گر نہ اگر ہوں تو ستم کون کرے
ایک تو ہم ہی تکلف نہیں کرنے والے
اور پھر آپ سے وابستہ بھرم کون کرے
ابنِ آدم تو کھٹکتا ہے تری آنکھوں کو
اپنی مٹھی میں مگر لوح و قلم کون کرے

0
7