ساون کے رنگ ہیں موسم پیارا پیارا ہے۔
پچھم آواز دے دل دل کش نظارہ ہے۔
ان آنکھوں میں کاجل جیسے پھیلا ہے بادل۔
موسم رنگیلا ہے اب جان سے پیارا ہے۔
نیلا نیلا یہ فلک بادل بکھرے بکھرے۔
رت سرمئی ہے نقشہ پھولوں میں اتارا ہے۔
اے ابر زمین کا سینہ نکھرا شادابی۔
سن دل کی زمانہ بدلے دل یہ پکارا ہے۔
گرمی جذبات کی لہر طلا تم خیز بدل۔
ہر آنکھ بجھائے ہے اترا غرور جو سارا ہے۔
چمکا ہے فلک نیلا شفاف ہو آئینہ۔
غنچوں میں سبزہ نکھرا روپ یہ نیارا ہے۔

0
1