وہ دتیا تھا وفا کی دہائی بھی
جو دیتا تھا جفا میں دکھائی بھی
نہیں کرتے دغا وہ جفا سے اب
کیا دیتا وفا کو سنائی بھی
صفیں نیکوں کی دیکھیں میں نے جب سے
نہیں دیکھی میں نے پارسائی بھی
کیا معلوم کرتا میں لوگوں سے
مرے جب حصے تھی بے وفائی بھی
منافق اپنے فیضان سب نکلے
وفا کیسی یہ تھی آشنائی بھی
فیضان حسن طاہر بھٹی

0
119