| دشت بے دلی میں بس اک امید پلتی ہے |
| جانے کب وہ آئیں ، تقدیر کب بدلتی ہے؟ |
| مسئلہ یہ روٹی کا عشق سے بڑا ہے کچھ |
| اس کی ننھے پیٹوں میں آرزو مچلتی ہے |
| جب بھی سعی کرتا ہوں عشق سے خلاصی کی |
| ضبط کیوں نہیں ہوتا آنکھ کیوں چھلکتی ہے؟ |
| کچھ نہیں ہے حاصل شورِ عزا مچانے کا |
| صبر کے دریچوں سے روشنی ابلتی ہے |
| خاتمہ یقینی ہے آرزو کی دنیا کا |
| شاخ جو بریدہ ہو پھر کہاں پنپتی ہے! |
| حد سے ضبط بڑھتا ہے جب نواز فرقت میں |
| سوز و ساز ملتے ہیں شاعری نکلتی ہے |
| (عظمت نواز) |
معلومات