یاد
تمھارے بعد اس دل میں
کوئی بھی بس نہیں پایا !
مجھے دکھ ہے
محبت پر
یقیں تم کو نہیں آیا !
مرے دل میں بسے ہو تم!
تمھاری یاد آتی ہے !
جو اب ہر پل ستاتی ہے
تو میرا وہ خسارا ہے ؟
جو مجھ کو اب
رلاتا ہے ، ستاتا ہے !
مجھے تو چین بھی اب تو
کہیں پر بھی نہیں آتا !
مری اک عرض ہے تم سے
خدارا لوٹ آؤ نا !
انائیں چھوڑ دو کچھ بھی نہیں ہے اس تغافل میں!!!
خطائیں بھول جاؤ نا !
خدارا لوٹ آؤ نا!!!
شہریار طاہر کھکھہ

54