کسی کی دیکھی نہیں جاتی مفلسی مجھ سے |
کسی کی دور ہو جائے کچھ تو کمی مجھ سے |
کوئی بھی مجھ سے مری خیر یت نہ پوچھے گا..... |
*کسی نے چھین لی جینے کی ہر خوشی مجھ سے !!* |
ہمیشہ سے میں تو سچ کا پجاری ہوں جانا |
کسی کی پوری نہ ہو پائی ہےکمی مجھ سے |
یہ تر بیت مجھے اپنے ہی بزرگوں سے ملی |
خدا نہ دور ہو میری، یہ عاجزی مجھ سے |
کہ خاکساری مرے خون میں ہی شامل ہے |
ملی تو ہوگی پریشان سادگی مجھ سے |
مجھے پتہ ہے وہ میرا بھی امتحان لے گا |
ہزار بار یہ کہتی ہے بے خودی مجھ سے |
کھلی کتاب ہے یہ زندگی مری ،پھر بھی |
کسی کسی کو ہی ہوئی ہے آگہی مجھ سے |
ہمیشہ یاد رہے شرک ہے گناہ قاسم |
کبھی نہ چھوٹے خدا کی یہ بندگی مجھ سے |
معلومات