| تیرے لب پر کوئی گلہ ہوتا |
| پیار میں کوئی تو خفا ہوتا |
| بات ہوتی اگر یہ الفت کی |
| اپنوں سے کوئی نا جدا ہوتا |
| ہوتی گلشن میں سب بہاریں تو |
| پھول کانٹوں کے پھر سوا ہوتا |
| جب یہ خشبوئیں سب ہیں مقدس تو |
| پھول کانٹوں سے پھر جدا ہوتا |
| سچے ہوتے وفا کے دعوے سب |
| آج کوئی نا بے وفا ہوتا |
| اپنے فیضان سب منافق تھے |
| دیتے غم غیر تو پتا ہوتا |
معلومات