رئیس المتکلمین حضرت علامہ مولانا نقی علی خاں بریلوی والدِ گرامی حضور اعلی حضرت امام احمد رضا خاں فاضل بریلوی
قدس سرہما العزیز، کی بارگاہ میں نذرِعقیدت
کلام: ابو الحسنین محمد فضلِ رسول رضوی کراچی
عطا کیا تیرے گھر سے احمد رضا خدا نے، نقی علی خاں
دیا ہمیں تیرے گھر سے عشقِ نبی رضا نے، نقی علی خاں
اٹھی گھٹا عشقِ مصطفیٰ کی، چلی ہوا راہِ ابتلا کی
چلا رہا قافلہ وفا کا، وفا نبھانے نقی علی خاں
دیا مجدد ہمیں صدی کا رسولِ حق کی عطا کے صدقے
رہا سناتا ہمیں سدا عشق کے ترانے، نقی علی خاں
درِ رسولِ خدا سے جو بھی پِھرا گِرا وہ تری نظر سے
کبھی دیا بھی نہیں اسے اپنے پاس آنے، نقی علی خاں
ملا تجھے فیضِ قادری حضرتِ شہ آلِ رسول سے خاص
لگا رہا فیض کے پیالے ہمیں پلانے، نقی علی خاں
گیا درِ شیخ پر سُنی پھر نوید یوں تو نے پیر سے صاف
درِ ولی سے تجھے خلافت اسی زمانے، نقی علی خاں
ملی فقيہا نِ دينِ حق کی تجھے امامت زمانے بھر میں
گلی گلی میں نگر نگر میں ترے دوانے، نقی علی خاں
بریلی کی مے پلا پلا کر چلے گئے ہیں پدر پسر اب
نشہ نبی کی محبتوں کا دیں یہ مے خانے، نقی علی خاں
گدائے در ہوں بنا سوالی تری گلی میں کھڑا ہوا ہوں
عطا کرو رضْوی کو کرم سے بھرے خزانے، نقی علی خاں
از ابو الحسنین محمد فضلِ رسول رضوی، کراچی

0
86